پھینکے ہوئے آلو سے بیوٹی کریم کی تیاری ممکن، اسکاٹ لینڈ میں سائنسدانوں کی حیران کن تحقیق

سکاٹ لینڈ میں سائنسدانوں کی تحقیق: پھینکے ہوئے آلو بیوٹی کریمز میں بدلنے کے قابل

اسکاٹ لینڈ کی یونیورسٹی آف ابردین کے سائنسدانوں نے ایک نئی تحقیق میں یہ ثابت کیا ہے کہ آلو کے وہ حصے جو فصل کی کٹائی کے بعد عام طور پر ضائع کیے جاتے ہیں، وہ بیوٹی انڈسٹری کے لیے انتہائی قیمتی ثابت ہو سکتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق آلو کے پتوں اور ٹہنیوں میں سولانیسول نامی کمپاؤنڈ پایا جاتا ہے، جو موجودہ بیوٹی پروڈکٹس میں استعمال ہونے والے Coenzyme Q10 اور Vitamin K2 کے متبادل کے طور پر اینٹی ایجنگ اور موئسچرائزنگ کریمز میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

پہلے یہ کمپاؤنڈ تمباکو سے حاصل ہوتا تھا، لیکن اب آلو ایک محفوظ، سستا اور ماحول دوست ذریعہ بن گیا ہے۔ یونیورسٹی کی پروفیسر ہیذر ولسن کے مطابق یہ ریسرچ زرعی فضلہ کو "سونے میں بدلنے" کی بہترین مثال ہے اور دیہی معیشت کو بھی فائدہ پہنچا سکتی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ سوشل میڈیا پر صارفین، خاص طور پر ٹک ٹاک پر، آلو کے ذریعے جلد کی دیکھ بھال کے تجربات کر رہے ہیں۔ آلو کے ٹکڑے آنکھوں کے نیچے رکھنے سے ڈارک سرکلز کم کرنے اور پمپل پیچ کے طور پر استعمال کرنے کے دعوے کیے جا رہے ہیں۔

یہ تحقیق نہ صرف بیوٹی انڈسٹری بلکہ ماحول دوست اقدامات کے لیے بھی اہم سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے