پنجاب حکومت اور ٹرانسپورٹرز مذاکرات کامیاب؛ ٹریفک آرڈیننس پر عملدرآمد معطل، ہڑتال ختم

لاہور: پنجاب حکومت اور پاکستان ٹرانسپورٹ متحدہ ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد صوبے بھر میں جاری پہیہ جام ہڑتال ختم کر دی گئی ہے۔

ٹرانسپورٹرز نے اعلان کیا ہے کہ حکومت کی یقین دہانی کے بعد ٹریفک آرڈیننس پر عملدرآمد فی الحال معطل کر دیا گیا ہے۔

رات گئے شروع ہونے والی ہڑتال دوپہر تک جاری رہی، جس کے باعث پنجاب کے مختلف شہروں میں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔

پبلک ٹرانسپورٹ بند ہونے کے باعث ریلوے اسٹیشنوں پر مسافروں کا دباؤ بڑھ گیا اور دوسری گاڑیوں پر بھی اضافی رش دیکھنے میں آیا۔

بعد ازاں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر خان نے کمیٹی کے چیئرمین عصمت اللہ نیازی اور اراکین تنویر خان، نبیل محمود، ملک ندیم حسین سمیت دیگر نمائندوں سے اہم مذاکرات کیے۔

وزیر ٹرانسپورٹ نے مذاکرات میں یقین دہانی کرائی کہ:

  • ٹریفک آرڈیننس کا اطلاق فی الحال معطل رہے گا
  • جرمانے نہیں کیے جائیں گے
  • مسائل کے حل کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے

کمیٹی کے سربراہ عصمت اللہ نیازی نے حکومتی یقین دہانی پر ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کمرشل گاڑیوں کے چالان عارضی طور پر بند ہوں گے اور گاڑیاں تھانوں میں بند نہیں کی جائیں گی۔

تاہم دوسری جانب پاکستان منی مزدا ایسوسی ایشن کے صدر شیر علی چوہدری نے کہا ہے کہ ہڑتال مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے آئینی نوٹیفکیشن ضروری ہے۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر آرڈیننس کی منسوخی کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری نہ ہوا تو ہڑتال دوبارہ شروع کی جا سکتی ہے۔

مذاکرات کے باوجود ٹرانسپورٹرز کی جانب سے نوٹیفکیشن کا مطالبہ باقی ہے، جس پر حکومت کی جانب سے مزید اقدامات متوقع ہیں